حال
میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) چھوڑنے والے سابق بی ایس پی لیڈر سوامی
پرساد موریہ نے دہلی کی سابق وزیر اعلی اور سینئر کانگریس لیڈر شیلا دکشت
کو لے کر متنازعہ بیان دیا ہے. یوپی میں آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر لیڈروں کے شرمناک بیانوں کا سلسلہ جاری ہے. غور ہو کہ شیلا دکشت کو کانگریس پارٹی نے یوپی میں وزیر اعلی امیدوار قرار دیا ہے.
میڈیا
رپورٹس کے مطابق، سوامی پرساد موریہ نے کہا ہے کہ شیلا دہلی کا رجکٹڈ
مال ہیں، جنہیں کانگریس نے یوپی میں لا کر بٹھا دیا ہے. یوپی
انتخابات میں کانگریس کے امکانات کو لے کر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں
سوامی پرساد موریہ نے شیلا کو لے کر یہ متنازعہ بیان دیا. یوپی کے شراوستی میں گزشتہ دنوں وہ صحافیوں کے سوال کے جواب دے رہے تھے. اس بیان سے کانگریس کارکنوں میں خاصی ناراضگی نظر آئی.
मुकदमा दर्ज करने की मांग की है।
">کارکنوں نے سوامی مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
موریہ
نے کہا کہ کانگریس کی سوچ پر طنز کسا اور کہا کہ کانگریس کے رہنما نعرہ
دیں گے نوجوانوں کا اور دہلی کا رجكٹڈ مال لاکر اتتتر پردیش میں بٹھا دیا.
اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کانگریس کے پاس لیڈروں کا فقدان ہے. آج یہی وجہ ہے جو مہرہ دہلی میں پٹ چکا ہے، اسی موہری کی بساط پر اتر
پردیش میں حکومت بنانے کا خواب دیکھنے والی کانگریس کہیں نہ کہیں اپنے کو
اندھیرے میں رکھ رہی ہے.
غور
ہو کہ بی ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری رہے سوامی پرساد موریہ نے پارٹی
سربراہ مایاوتی پر ٹکٹ فروخت کرنے کا سنگین الزام لگاتے ہوئے پارٹی سے
استعفی دے دیا تھا. ایسا مانا جا رہا ہے کہ موریہ جلد بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں. ایسے قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ امت شاہ کی موجودگی میں موریا بی جے پی میں شامل ہوں گے.